دوسرا رخ نہیں جس کا اسی تصویر کا ہے
دوسرا رخ نہیں جس کا اسی تصویر کا ہے
مسئلہ بھولے ہوئے خواب کی تعبیر کا ہے
چند قدموں سے زیادہ نہیں چلنے پاتے
جس کو دیکھو وہی قیدی کسی زنجیر کا ہے
جو بھی کرنا ہے فقط دل کی تسلی کے لئے
وقت تحریر کا ہے اور نہ تدبیر کا ہے
تم محبت کا اسے نام بھی دے لو لیکن
یہ تو قصہ کسی ہاری ہوئی تقدیر کا ہے
یہ جو چلنے نہیں پاتے تری جانب دراصل
جلدی جلدی میں کہیں ڈر ہمیں تاخیر کا ہے
بالکل ایسے مجھے حاصل ہے حمایت سب کی
ہر کوئی جیسے طرف دار یہاں ہیر کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.