دوسرا تاج محل کوئی نہیں
دوسرا تاج محل کوئی نہیں
ہائے اس دل کا بدل کوئی نہیں
تیری تنہائی کا حل کوئی نہیں
اے مرے دل نہ مچل کوئی نہیں
پھول بلبل کو تو گل کو شبنم
اور مرے غم کا بدل کوئی نہیں
عہد ماضی کے فسانوں کے سوا
اب یہاں تازہ غزل کوئی نہیں
ایک سے ایک حسیں پھول کھلے
تیرے ہونٹوں کا بدل کوئی نہیں
زندگی ہے وہ معمہ جس کا
لاکھ اشارے ہیں حل کوئی نہیں
پھول ہیں صحن چمن میں تو یہاں
آج سب لوگ ہیں کل کوئی نہیں
آج کی رات جدائی ہے ایازؔ
آج کی رات غزل کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.