Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اعتبار وعدۂ زحمت کی نادانی گئی

عروج زیدی بدایونی

اعتبار وعدۂ زحمت کی نادانی گئی

عروج زیدی بدایونی

MORE BYعروج زیدی بدایونی

    اعتبار وعدۂ زحمت کی نادانی گئی

    آج تک جو دل میں تھی وہ کفر سامانی گئی

    وقت کے ہم راہ اپنی کیف سامانی گئی

    دیکھتے ہی دیکھتے آسائش ارزانی گئی

    حسن بے پروا کو ان باتوں سے دلچسپی نہیں

    کون پوچھے دربدر کی خاک کیوں چھانی گئی

    آدمی بدنام تھا لیکن گلوں کی یہ روش

    ہم سمجھتے تھے کہ رسم چاک دامانی گئی

    دوستو پہچان کی نظریں ہی شاید بجھ گئیں

    آشنا صورت بھی جب تم سے نہ پہچانی گئی

    اب تو میں ہوں اور اپنا احتساب و جائزہ

    ہر کتاب زیست کی اوراق گردانی گئی

    سعئ ضبط غم کے تم ہو اک نشان معتبر

    صرف اتنی بات پر چہرے کی ویرانی گئی

    دیدنی ہے سحر کاریٔ حریم کافری

    کیسے کیسے پارسا کی پاک دامانی گئی

    کیا سمجھ کر تم پشیمان شکست عہد ہو

    شکر ہے تکلیف احساس پریشانی گئی

    اے نگاہ التفات دوست یہ کیا ہو گیا

    جو مرے شعروں میں تھی وہ شعلہ سامانی گئی

    آج تک تو عرض غم پر ضبط کے پہرے رہے

    کس کمی سے اس توجہ کی فراوانی گئی

    میرے گرد و پیش تھا صوت و صدا کا اک ہجوم

    اس فضا میں بھی مری آواز پہچانی گئی

    دھوپ میں تو ہم تھے لیکن قسمت اہل دول

    جس جگہ حاجت نہ تھی چادر وہاں تانی گئی

    اے عروجؔ اب عام ہے شکوہ عدم ترسیل کا

    میرؔ و مومنؔ کے زمانے کی غزل خوانی گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے