وہ کہاں وقت کہ موڑیں گے عناں اور طرف
وہ کہاں وقت کہ موڑیں گے عناں اور طرف
دل کسی اور طرف ہے تو زباں اور طرف
ہیں ابھی اہل ہوس سود و زیاں کے ہی اسیر
پھیرتے ہیں یوں ہی باتوں سے گماں اور طرف
آہ سوزاں کو مری دیکھ نہ دیکھا ہوگا
کہ ہوا اور طرف کی ہو دھواں اور طرف
رخ رہا تا بہ سحر اور ہی جانب اپنا
اور تھا مطلع انوار فشاں اور طرف
بیٹھ کر رو بہ قضا خوش ہیں کہ گویا ہم نے
موڑ ڈالی ہے زمانے کی عناں اور طرف
یوں پلٹ جاتی ہیں ہر لحظہ وہ نظریں جیسے
جوڑ کر تیر کو کھنچتی ہے کماں اور طرف
چاہئے باغ کو بس ایک لہو کا چھینٹا
آن کی آن میں جاتی ہے خزاں اور طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.