احسان ایک مجھ پہ یہ کر جانا چاہئے
احسان ایک مجھ پہ یہ کر جانا چاہئے
ان کو محبتوں سے مکر جانا چاہئے
عاشق کوئی ستم یہ بھلا کب تلک سہے
زلفوں کو خود بخود ہی سنور جانا چاہئے
دیکھو زمانہ پہلے سے کتنا بدل گیا
اب زاہدو تمہیں بھی سدھر جانا چاہئے
لشکر تمام مد مقابل میں ایک کے
دشمن کو میرے شرم سے مر جانا چاہئے
ہجرت سہی نہیں ہے اگر حاکم وطن
بے گھر کو پھر بتا کہ کدھر جانا چاہئے
آخر مجھے بھی ہونے لگا جان کا خیال
شیرازہ سارا میرا بکھر جانا چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.