احسان ہے گو تیرا ستم اٹھ نہیں سکتا
احسان ہے گو تیرا ستم اٹھ نہیں سکتا
خوددار سے یہ بار کرم اٹھ نہیں سکتا
خود بت کے پجاری نہ سمجھ پائے حقیقت
تم سے یہ حجاب اہل حرم اٹھ نہیں سکتا
اب بت ہیں حرم میں نہ تجلیٔ بتاں ہے
کعبے کی طرف میرا قدم اٹھ نہیں سکتا
جس درد پہ نازاں ہیں شہیدان محبت
وہ دل میں کبھی تیرے صنم اٹھ نہیں سکتا
ہوں راحت و آرام سے امداد کا طالب
اب دل سے مرے بار الم اٹھ نہیں سکتا
اعزاز یہ حاصل ہے فقط اہل قلم کو
ہر ایک سے ہاتھوں میں قلم اٹھ نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.