احساس خوشی مٹ جاتا ہے افسردہ طبیعت ہوتی ہے
احساس خوشی مٹ جاتا ہے افسردہ طبیعت ہوتی ہے
دل پر وہ گھڑی بھی آتی ہے جب غم کی ضرورت ہوتی ہے
دو حرف بھی میرے سن نہ سکے تم اتنے کیوں بیزار ہوئے
میں نے تمہیں اپنا سمجھا تھا اپنوں سے شکایت ہوتی ہے
یہ سود و زیاں کے پیمانے یہ جھوٹے سچے افسانے
ان اہل ہوس کی باتوں سے بدنام محبت ہوتی ہے
اک دوسری بوتل آنے تک یہ درد تہہ ساغر ہی سہی
اور تشنۂ مے بیتاب نہ ہو ساقی کو ندامت ہوتی ہے
ماہرؔ کی سادہ باتوں سے اللہ بچاتا ہے رکھے
خود تو یہ بڑے ہی حضرت ہیں اوروں کو نصیحت ہوتی ہے
- کتاب : Nuquush Lahore (Pg. 341)
- Author : Mohd Tufail
- مطبع : Idara Farog-e-urdu, Lahore (Feb.1956 )
- اشاعت : Feb.1956
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.