احساس کے شرر کو ہوا دینے آؤں گا
میں شہر جاں کو راکھ بنا دینے آؤں گا
لکھے تھے حرف شوق جو میں نے ترے لیے
اب آنسوؤں سے ان کو مٹا دینے آؤں گا
تو نے عطا کیے ہیں مجھے کتنے درد و غم
اس لطف خاص کا میں صلہ دینے آؤں گا
سمجھا دیا ہے تو نے محبت ہے اک خطا
میں اس خطا کی خود کو سزا دینے آؤں گا
آیا تری گلی میں اگر لوٹ کر کبھی
گزرے ہوئے دنوں کو صدا دینے آؤں گا
پایا تھا راہ شوق میں جو کرب آگہی
اس کرب آگہی کو سلا دینے آؤں گا
باہر نکل کے جسم کے زنداں سے ایک دن
میں تجھ کو زندگی کی دعا دینے آؤں گا
میں کشتۂ وفا سہی ناصرؔ مگر ضرور
اک بے وفا کو داد وفا دینے آؤں گا
- کتاب : Ghazalistaan (Pg. 185)
- Author : Farkhanda Hashmi, Najeeb Rampuri
- مطبع : Farid Book Depot ltd, New Delhi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.