Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احساس کی دیوار گرا دی ہے چلا جا

شوزیب کاشر

احساس کی دیوار گرا دی ہے چلا جا

شوزیب کاشر

MORE BYشوزیب کاشر

    احساس کی دیوار گرا دی ہے چلا جا

    جانے کے لیے یار جگہ دی ہے چلا جا

    اے قیس نما شخص یہاں کچھ نہیں تیرا

    تجھ نام کی صحرا میں منادی ہے چلا جا

    دنیا تو چلو غیر تھی شکوہ نہیں اس سے

    تو نے بھی تو اوقات دکھا دی ہے چلا جا

    تا کوئی بہانہ ترے پیروں سے نہ لپٹے

    دیوار سے تصویر ہٹا دی ہے چلا جا

    یک طرفہ محبت کا خسارا ہے مقدر

    تجھ خواب کی تعبیر بتا دی ہے چلا جا

    ہم ایسے فقیروں میں نہیں مادہ پرستی

    تیرا تو میاں شعر بھی مادی ہے چلا جا

    ہے کون رکاوٹ جو تجھے روک رہی ہے

    میں نے تو مری ذات بھی ڈھا دی ہے چلا جا

    اس شہر کے لوگوں میں نہیں قوت برداشت

    یہ شہر تو سارا ہی فسادی ہے چلا جا

    دستک کے لیے اٹھا ہوا ہاتھ نہ گرتا

    خاموشی نے تعزیر سنا دی ہے چلا جا

    کچھ جونؔ قبیلے سے نہیں تیرا تعلق

    ہر لڑکی یہاں فارہہ زادی ہے چلا جا

    جانا تری فطرت ہے بلانا مری قسمت

    تو آ کے چلے جانے کا عادی ہے چلا جا

    لگتا ہے تو کابل میں نیا آیا ہے پیارے

    افغان کا بچہ بھی جہادی ہے چلا جا

    اے موم بدن تیرا گزارا نہیں ممکن

    یہ آگ میں جلتی ہوئی وادی ہے چلا جا

    افسوس بہت دیر سے آیا ہے تو کاشرؔ

    اس پانچ مئی کو مری شادی ہے چلا جا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے