احساس پہ چھایا ہے اک احساس گراں اور
احساس پہ چھایا ہے اک احساس گراں اور
اب دل بھی دھڑکتا ہے تو ہوتا ہے گماں اور
اللہ رے آشفتگیٔ شوق کا عالم
کرتے ہیں وہ پرسش تو گزرتا ہے گماں اور
تھمتی ہی نہیں جوشش جذبات محبت
کہتے ہیں کچھ ان سے تو بہکتی ہے زباں اور
اک ربط بہرحال ہے اس راحت جاں سے
بڑھتا ہے تو بڑھنے دو ابھی درد نہاں اور
شاید کہ ابھی ختم نہیں سلسلۂ شوق
نظروں میں ہے اک منزل بے نام و نشاں اور
واقف ہیں وہ خود اپنے ہر انداز ستم سے
ہم کیسے کہیں دل میں ہیں زخموں کے نشاں اور
کیا قہر ہے مجبوریٔ آداب محبت
لیتے ہیں ترا نام تو رکتی ہے زباں اور
احمرؔ تپش شوق سلامت ہے کہ پہروں
رہ رہ کے ابھی دل سے جو اٹھتا ہے دھواں اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.