Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احساس سے عاری ہیں وہ اندر سے زیادہ

آفتاب رانجھا

احساس سے عاری ہیں وہ اندر سے زیادہ

آفتاب رانجھا

MORE BYآفتاب رانجھا

    احساس سے عاری ہیں وہ اندر سے زیادہ

    احباب مرے سخت ہیں پتھر سے زیادہ

    تنہا سا پڑا رہتا ہوں میں کنج‌ مکاں میں

    اک شور سا برپا ہے سمندر سے زیادہ

    کچھ یادوں کے سائے مجھے جینے نہیں دیتے

    زخمی ہوں میں الفاظ کے خنجر سے زیادہ

    نکلوں میں کہاں پر کہ شناسا نہیں کوئی

    ویران ہے یہ شہر مرے گھر سے زیادہ

    رستے مرے گم گشتہ ہیں منزل بھی ہوئی گم

    چلتا ہوں بڑا تیز میں رہبر سے زیادہ

    ہے فخر کہ ہوں شاہ مدینہ کا میں خادم

    ہے کون مرا شافع محشر سے زیادہ

    حیرت ہے کہ بازار میں کس چیز کو بیچوں

    دستار کے بھاؤ ہیں مرے سر سے زیادہ

    کوشش جو ہوئی ہم سے وہ ہم نے بھی کی برہمؔ

    ملتا ہی نہیں رزق مقدر سے زیادہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے