احساس سے عاری ہیں وہ اندر سے زیادہ
احساس سے عاری ہیں وہ اندر سے زیادہ
احباب مرے سخت ہیں پتھر سے زیادہ
تنہا سا پڑا رہتا ہوں میں کنج مکاں میں
اک شور سا برپا ہے سمندر سے زیادہ
کچھ یادوں کے سائے مجھے جینے نہیں دیتے
زخمی ہوں میں الفاظ کے خنجر سے زیادہ
نکلوں میں کہاں پر کہ شناسا نہیں کوئی
ویران ہے یہ شہر مرے گھر سے زیادہ
رستے مرے گم گشتہ ہیں منزل بھی ہوئی گم
چلتا ہوں بڑا تیز میں رہبر سے زیادہ
ہے فخر کہ ہوں شاہ مدینہ کا میں خادم
ہے کون مرا شافع محشر سے زیادہ
حیرت ہے کہ بازار میں کس چیز کو بیچوں
دستار کے بھاؤ ہیں مرے سر سے زیادہ
کوشش جو ہوئی ہم سے وہ ہم نے بھی کی برہمؔ
ملتا ہی نہیں رزق مقدر سے زیادہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.