احساسات کی بستی میں جب ہر جانب اک سناٹا تھا
احساسات کی بستی میں جب ہر جانب اک سناٹا تھا
میں آوازوں کے جنگل میں تب جانے کیا ڈھونڈ رہا تھا
جن راہوں سے اپنے دل کا ہر قصہ منسوب رہا ہے
اب تو یہ بھی یاد نہیں ہے ان راہوں کا قصہ کیا تھا
آج اسی کے افسانوں کا محفل محفل چرچا ہوگا
کل چوراہے پر تنہا جو شخص بہت خاموش کھڑا تھا
یوں جیون رس کب دیتا ہے پھر سے اپنے زخم کریدو
تم نے آخر کیا سوچا تھا درد سے کیوں سنیاس لیا تھا
ایسی کوئی بات نہیں تھی ان راہوں سے لوٹ بھی آتے
لیکن ان راہوں پہ کسی نے کچھ دن اپنا ساتھ دیا تھا
اس نگری میں لگ بھگ سب نے ایک طرح سے چوٹیں کھائیں
لیکن زخموں کو سہلانے کا سب کا اندازہ جدا تھا
تم ان بیگانی راہوں میں آخر کس کو ڈھونڈ رہے ہو
وہ تو کب کا لوٹ چکا ہے کل جو تمہارے ساتھ چلا تھا
- کتاب : Lahar Lahar (Pg. 25)
- Author : Balbir Rathee
- مطبع : Kadambari Prakashan, Delhi (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.