Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احساسات کی بستی میں جب ہر جانب اک سناٹا تھا

بلبیر راٹھی

احساسات کی بستی میں جب ہر جانب اک سناٹا تھا

بلبیر راٹھی

MORE BYبلبیر راٹھی

    احساسات کی بستی میں جب ہر جانب اک سناٹا تھا

    میں آوازوں کے جنگل میں تب جانے کیا ڈھونڈ رہا تھا

    جن راہوں سے اپنے دل کا ہر قصہ منسوب رہا ہے

    اب تو یہ بھی یاد نہیں ہے ان راہوں کا قصہ کیا تھا

    آج اسی کے افسانوں کا محفل محفل چرچا ہوگا

    کل چوراہے پر تنہا جو شخص بہت خاموش کھڑا تھا

    یوں جیون رس کب دیتا ہے پھر سے اپنے زخم کریدو

    تم نے آخر کیا سوچا تھا درد سے کیوں سنیاس لیا تھا

    ایسی کوئی بات نہیں تھی ان راہوں سے لوٹ بھی آتے

    لیکن ان راہوں پہ کسی نے کچھ دن اپنا ساتھ دیا تھا

    اس نگری میں لگ بھگ سب نے ایک طرح سے چوٹیں کھائیں

    لیکن زخموں کو سہلانے کا سب کا اندازہ جدا تھا

    تم ان بیگانی راہوں میں آخر کس کو ڈھونڈ رہے ہو

    وہ تو کب کا لوٹ چکا ہے کل جو تمہارے ساتھ چلا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Lahar Lahar (Pg. 25)
    • Author : Balbir Rathee
    • مطبع : Kadambari Prakashan, Delhi (1993)
    • اشاعت : 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے