احترام لب و رخسار تک آ پہنچے ہیں
احترام لب و رخسار تک آ پہنچے ہیں
بوالہوس بھی مرے معیار تک آ پہنچے ہیں
جو حقائق تھے وہ اشکوں سے ہم آغوش ہوئے
جو فسانے تھے وہ سرکار تک آ پہنچے ہیں
کیا وہ نظروں کو جھروکے میں معلق کر دیں
جو ترے سایۂ دیوار تک آ پہنچے ہیں
اپنی تقدیر کو روتے رہیں ساحل والے
جن کو آنا تھا وہ منجدھار تک آ پہنچے ہیں
اب تو کھل جائے گا شاید تری الفت کا بھرم
اہل دل جرأت اظہار تک آ پہنچے ہیں
ایک تم ہو کہ خدا بن کے چھپے بیٹھے ہو
ایک ہم ہیں کہ لب دار تک آ پہنچے ہیں
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 58)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.