ایک آنسو گرا سوچتے سوچتے
ایک آنسو گرا سوچتے سوچتے
یاد کیا آ گیا سوچتے سوچتے
کون تھا کیا تھا وہ یاد آتا نہیں
یاد آ جائے گا سوچتے سوچتے
جیسے تصویر لٹکی ہو دیوار سے
حال یہ ہو گیا سوچتے سوچتے
سوچنے کے لیے کوئی رستہ نہیں
میں کہاں آ گیا سوچتے سوچتے
میں بھی رسماً تعلق نبھاتا رہا
وہ بھی اکثر ملا سوچتے سوچتے
فیصلے کے لیے ایک پل تھا بہت
ایک موسم گیا سوچتے سوچتے
نقشؔ کو فکر راتیں جگاتی رہیں
آج وہ سو گیا سوچتے سوچتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.