ایک اگر تجھ سے رابطہ رکھا
جان جاں پھر جہاں میں کیا رکھا
تیرے ماتھے کو ہم نے چوم لیا
یعنی منزل پہ راستہ رکھا
تیری سانسوں سے پھوٹ جائے لو
تیرے ہونٹوں پہ اک دیا رکھا
آنکھ رکھی تو ادھ کھلی رکھی
دل بھی رکھا تو ادھ جلا رکھا
پاؤں اڑ جانے کے لیے بیتاب
ہاتھ کو ہاتھ سے دبا رکھا
آنکھ سوکھی ہوئی زمیں جس نے
جھیل کو گود میں اٹھا رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.