ایک عرصہ تک لیا ہے دشمنی کا جائزہ
ایک عرصہ تک لیا ہے دشمنی کا جائزہ
اور کیا لیتے کسی کی دوستی کا جائزہ
دور کرنے میں رہے ہم دو دلوں کی تلخیاں
دوست لیتے ہی رہے تر دامنی کا جائزہ
ہر روش سے اٹھ رہا ہے صحن گلشن کی دھواں
لیجئے آہ و فغاں و بے کسی کا جائزہ
آپ پر اس کی حقیقت خود بخود کھل جائے گی
لیجئے تو روشنی سے تیرگی کا جائزہ
گھر سے جو لے کر نکلتا ہے ارادہ آہنی
وہ لیا کرتا ہے بے شک وقت ہی کا جائزہ
شکل سے کچھ اور ہی لگتا ہے دل سے اور ہی
آدمی ایسے میں کیا لے آدمی کا جائزہ
حشر سے پہلے قیامت انوریؔ ہے کس لیے
ہوش ہے تو لیں ذرا ہم سب اسی کا جائزہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.