Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک عرض مدعا ہونے سے پہلے

خورشید اکبر

ایک عرض مدعا ہونے سے پہلے

خورشید اکبر

MORE BYخورشید اکبر

    ایک عرض مدعا ہونے سے پہلے

    سوچ لینا تھا خدا ہونے سے پہلے

    خواہشیں کتنی ادھوری رہ گئی ہیں

    جسم و جاں میں فاصلہ ہونے سے پہلے

    آخری تحریر ہے آب رواں پر

    آخری بوسہ قضا ہونے سے پہلے

    اس قدر میٹھا نہ ہونا چاہئے تھا

    ان لبوں کو ذائقہ ہونے سے پہلے

    اس کی آنکھوں کے پیالے ناچتے ہیں

    کھو گئے کتنے نشہ ہونے سے پہلے

    کون جانے ڈوبنا ہے یا ابھرنا

    پانیوں میں راستہ ہونے سے پہلے

    خود کشی کر لی چمکتے چاند نے بھی

    آخر شب آئنا ہونے سے پہلے

    شہر سے شاداں گزر جانا ہے بہتر

    مشتعل آب و ہوا ہونے سے پہلے

    وہ مکین دل ہوا خورشید اکبرؔ

    گھر کا دروازہ کھلا ہونے سے پہلے

    مأخذ :
    • کتاب : FALAK PAHLOO MEIN (Pg. 39)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے