ایک اور لاش پھر سے اٹھائی گئی ہے آج
ایک اور لاش پھر سے اٹھائی گئی ہے آج
پھر نوجواں کی قبر بنائی گئی ہے آج
انسانیت کو ڈھونڈھنے والو سنا ہے کہ
لاش اس کی کوڑے کچرے میں پائی گئی ہے آج
جس رام نام سے کئی دیپک جلے کبھی
ایک لاش بے گناہ جلائی گئی ہے آج
اس بھیڑ کو قرار ہوا بس یہ دیکھ کر
دیوار گھر کی خوں سے رنگائی گئی ہے آج
ماتم کسی کے گھر پہ کرا کر ارے ستم
ظالم کے گھر دیوالی منائی گئی ہے آج
نیتا بنا کے جس کو چنا اس کے ہاتھ سے
اپنے گھروں کو آگ لگائی گئی ہے آج
موسیٰؔ مری قلم ہے بہت چاک درد سے
ذکر قتال و ظلم لکھائی گئی ہے آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.