Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک بس تو نہیں ملتا ہے مجھے کھونے کو

سیما نقوی

ایک بس تو نہیں ملتا ہے مجھے کھونے کو

سیما نقوی

MORE BYسیما نقوی

    ایک بس تو نہیں ملتا ہے مجھے کھونے کو

    ورنہ کیا کچھ نہیں ہوتا ہے یہاں ہونے کو

    دیکھ بے درد زمانے کی زبوں حالی دیکھ

    ایک شانہ نہیں ملتا ہے جہاں رونے کو

    رات بھر خود سے گلے مل کے بہت روتی ہوں

    جھوٹے منہ بھی نہیں کہتا ہے کوئی سونے کو

    کتنی میلی ہے ہوس ناک نگاہوں کی چمک

    کہ سمندر بھی بہت کم ہے جسے دھونے کو

    اس کو بھی ہجر کا تاوان تو بھرنا ہوگا

    کوئی دم میں ہے مکافات عمل ہونے کو

    میری آواز بھی مجھ تک نہیں پہنچے گی جہاں

    میں نے اپنے لئے رکھا ہے اسی کونے کو

    کیسے ویران ہیں پتھر سے بھرے کھیت مرے

    ہل چلانے کو نہیں بیج نہیں بونے کو

    کوئی کس طرح مرے حال سے واقف ہوتا

    میری آنکھوں میں کوئی اشک نہ تھا رونے کو

    کھو گئے خواب تو ایسی بھی بڑی بات نہیں

    میں نے باقی ہی کہاں چھوڑا ہے کچھ کھونے کو

    آسمانوں میں کسے ڈھونڈ رہی ہوں سیماؔ

    وہ تو بیٹھا ہے مرے دل میں خدا ہونے کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے