Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک بے نام سی دیوار ہے باہر میرے

محشر بدایونی

ایک بے نام سی دیوار ہے باہر میرے

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    ایک بے نام سی دیوار ہے باہر میرے

    کون جانے جو نیا شہر ہے اندر میرے

    فن کے پیمانے سبک حرف کے کوزے نازک

    کیسے سمجھاؤں کہ کچھ دکھ ہیں سمندر میرے

    کوئی موسم ہو مری چھپ مرا رنگ اپنا ہے

    میری یہ وضع کہ بے وضع ہیں منظر میرے

    میرے ہی رخ کا عرق جوہر گل ہائے ہنر

    زرگری کام مرا زخم مقدر میرے

    کیسے میں پاؤں کی گردش کو غلط ٹھہراؤں

    کہ ہے گردش ہی کا احسان لہو پر میرے

    اب کے بھی چشم نمو جاگی تو کیا فرق پڑا

    وہی صورت کہ ثمر اوروں کے پتھر میرے

    تجربہ کر لے مرے شہر کی سرحد پہ غنیم

    لوح میدان مرا حرف ہیں لشکر میرے

    آنے والوں سے کہو یوں نہ کریں شور بلند

    کئی گھر اور بھی ہیں گھر کے برابر میرے

    بول ہیں رس نہ سہی لمحے میں نرمی نہ سہی

    کچھ تو ہے بات جو شہرے ہیں یہ محشرؔ میرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے