ایک بے نام و نشاں روح کا پیکر ہوں میں
ایک بے نام و نشاں روح کا پیکر ہوں میں
اپنی آنکھوں سے الجھتا ہوا منظر ہوں میں
کون بہتے ہوئے پانی کو صدا دیتا ہے
کون دریا سے یہ کہتا ہے سمندر ہوں میں
مجھ کو دم بھر کی رفاقت بھی ہوا کو نہ ملی
اپنی پرچھائیں سے لپٹا ہوا پتھر ہوں میں
یہی اجڑی ہوئی بستی ہے ٹھکانا میرا
ڈھونڈنے والے اسی خاک کے اندر ہوں میں
قہر بن جائیں گی یہ خون کی پیاسی راہیں
زندگی مجھ میں سمٹ آ کہ ترا گھر ہوں میں
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 206)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.