Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک دفعہ جو ترے زیر اثر اندھا ہوا

مژدم خان

ایک دفعہ جو ترے زیر اثر اندھا ہوا

مژدم خان

MORE BYمژدم خان

    ایک دفعہ جو ترے زیر اثر اندھا ہوا

    اگلی دفعہ بھی وہی ہوگا اگر اندھا ہوا

    میرے اندر روشنی تھی خون تو تھا ہی نہیں

    وار کرنے والا پہلے وار پر اندھا ہوا

    وہ نظر آتا ہے تو پھر کچھ نظر آتا نہیں

    اس کو جس جس نے بھی دیکھا عمر بھر اندھا ہوا

    سب اسی کو دیکھ کر آئے ہیں راہ عشق پر

    جس کا آغاز سفر میں ہم سفر اندھا ہوا

    آنکھیں کھل جاتی ہیں جس حالت میں خود کو دیکھ کر

    میں اسی حالت میں اس کو دیکھ کر اندھا ہوا

    اس کو آنکھیں مل گئیں گھر میں ہمیشہ کی طرح

    میں ہمیشہ کی طرح اوروں کے گھر اندھا ہوا

    اس نے اک اندھے کو تحفے میں چھڑی کیا بھیج دی

    دیکھتے ہی دیکھتے سارا نگر اندھا ہوا

    میرے اندھے پن کا اوروں نے اٹھایا فائدہ

    وہ جدھر ہوتا نہیں تھا میں ادھر اندھا ہوا

    ایسے اندھے کی حکومت ہے ہمارے ملک میں

    جس کو یہ بھی کہہ نہیں سکتے کدھر اندھا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے