ایک دھندلے سے نقش پا کے سوا
ایک دھندلے سے نقش پا کے سوا
پاس کچھ بھی نہیں وفا کے سوا
تم زمانے سے واسطہ رکھو
میرا کوئی نہیں خدا کے سوا
آج تک میں نے کچھ نہیں مانگا
اک دل درد آشنا کے سوا
آپ سب کو گلے لگا لیں گے
ہاں مگر میری التجا کے سوا
میرے ہونٹوں پہ کچھ نہیں یا رب
اک یہی حرف التجا کے سوا
اب تو لگتا ہے تجھ سے ملنے کا
راستہ کچھ نہیں دعا کے سوا
یہ بھی سچ ہے کہ ہم غریبوں کی
کوئی دولت نہیں انا کے سوا
میری محرومیوں نے جانا ہے
زندگی کچھ نہیں سزا کے سوا
عرش کو کوئی چھو نہیں سکتا
صرف مظلوم کی صدا کے سوا
تاجؔ میں نے جہان ہستی میں
کچھ بھی سیکھا نہیں وفا کے سوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.