ایک دو تین چار سلسلہ وار
ایک دو تین چار سلسلہ وار
اٹھ گئے سارے یار سلسلہ وار
کاش کھلتے رہیں ہمیشہ پھول
کاش آئے بہار سلسلہ وار
ان پہ مرنا نہ ایک بار میاں
جان کرنا نثار سلسلہ وار
دھیرے دھیرے میں ہوش میں آیا
میرا ٹوٹا خمار سلسلہ وار
میں نے کھائے ہیں تیر رہ رہ کر
میں ہوا ہوں فگار سلسلہ وار
ہر کوئی روشنی سے تھا محروم
دیکھے جتنے بھی غار سلسلہ وار
وقت سا بے وفا نہیں کوئی
لوگ دیکھے ہزار سلسلہ وار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.