ایک دنیا اک جہاں تسخیر کرنے واسطے
ایک دنیا اک جہاں تسخیر کرنے واسطے
خواب ہونا چاہیے تعبیر کرنے واسطے
پھول بھی موجود ہیں نقشہ گری کرنی جو ہو
باغ میں مہکار ہے تعمیر کرنے واسطے
عشق چشمہ ہے کہیں سے پھوٹ سکتا ہے معاً
یہ ہوا ہوتی نہیں زنجیر کرنے واسطے
کھل تو جانا ہے بالآخر بھید تیرے حسن کا
یہ معمہ ہے ذرا تاخیر کرنے واسطے
ایک دو نقطے ہمیشہ چھوڑ دینے چاہئیں
کار مشکل تو نہیں تصویر کرنے واسطے
اک فضا مسحور کن آبی پرندوں کے لیے
اک سمندر ہے یہاں تاثیر کرنے واسطے
ایک دو ایسے اشارے ہوں جو کھل سکتے نہ ہوں
آدمی ہوتا نہیں تفسیر کرنے واسطے
شاعری ہے تیرے میرے واسطوں کی گفتگو
یہ نہیں اورنگ عالمگیر کرنے واسطے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.