ایک احساس زیاں چھوڑے گا
ہجر ہے یہ تو نشاں چھوڑے گا
یا بلائے گا سر دشت بلا
یا سر نوک سناں چھوڑے گا
پہلے رستے سے اٹھائے گا یقیں
اور پھر اس پہ گماں چھوڑے گا
میں بھی بولوں گا بہت بولوں گا
خوف جب میری زباں چھوڑے گا
جانتا ہوں کہ وہ چھوڑے گا ضرور
دیکھنا ہے کہ کہاں چھوڑے گا
شہریاری نہ تھی تیرے بس میں
میں نہ کہتا تھا میاں چھوڑے گا
جو روایت ہے وہ پوری ہوگی
عشق مجھ کو بھی کہاں چھوڑے گا
میں ہی اوصافؔ لکھوں گا انجام
یہ کہانی وہ جہاں چھوڑے گا
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.