ایک ایک کر کے سو گئے غم خوار رات کو
ایک ایک کر کے سو گئے غم خوار رات کو
یہ حرف نور ہی رہے بیدار رات کو
دن کو یہ برگ و شاخ خموشی کی برف ہیں
دیکھو تو ان کی گرمئ گفتار رات کو
اک روز اس کے گیسوئے مشکیں کو چھو لیا
اگتے ہیں آس پاس سمن زار رات کو
ممکن کہاں کہ سو سکوں پل بھر کے واسطے
ہوتا ہے کیا سے کیا پس دیوار رات کو
دن کو تھپیڑے موجوں کے کھا کھا کے سو گئے
اک لمس ماہ سے ہوئے بیدار رات کو
ان کو حقیر سائے سمجھ کے نہ ٹال دو
پھرتے ہیں روشنی کے طلبگار رات کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.