Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک فتنہ سا اٹھایا ہے چلا جائے گا

اصغر ویلوری

ایک فتنہ سا اٹھایا ہے چلا جائے گا

اصغر ویلوری

MORE BYاصغر ویلوری

    ایک فتنہ سا اٹھایا ہے چلا جائے گا

    وقت بے وقت جو آیا ہے چلا جائے گا

    شہر کو سارے جلانے کے لئے نکلا تھا

    اب جو گھر میرا جلایا ہے چلا جائے گا

    بیٹھنا ہے تو گھنے پیڑ کے نیچے بیٹھو

    یہ تو دیوار کا سایا ہے چلا جائے گا

    ہم کو مارے گا کہاں شیش محل میں رہ کر

    صرف پتھر ہی اٹھایا ہے چلا جائے گا

    وہ تو آتا ہے اندھیرے ہی میں ڈسنے کے لیے

    اب تو ہر سمت اجالا ہے چلا جائے گا

    خود ہی تھک جائے گا جب گالیاں دے کر مجھ کو

    اس پہ اتنا تو بھروسہ ہے چلا جائے گا

    اس نے چپ رہ کے بھی طوفان اٹھائے کتنے

    آج کہرام مچایا ہے چلا جائے گا

    سوچ کے آیا تھا دنیا میں سب اپنے ہوں گے

    اپنا سایہ بھی پرایا ہے چلا جائے گا

    غم کے آنے کا کوئی غم نہیں ہم کو اصغرؔ

    اپنی مرضی ہی سے آیا ہے چلا جائے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Khule Alfaaz (Pg. 28)
    • Author : Asghar Veloori
    • مطبع : Sarmadi Publications (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے