Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک غزل کہتے ہیں اک کیفیت طاری کر لیتے ہیں

فرحت احساس

ایک غزل کہتے ہیں اک کیفیت طاری کر لیتے ہیں

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    ایک غزل کہتے ہیں اک کیفیت طاری کر لیتے ہیں

    یوں دنیا پر اگلی چڑھائی کی تیاری کر لیتے ہیں

    کتنی محبت کرتا ہے وہ کیسے کہیں گر پوچھ لے کوئی

    سو اعداد و شمار کی خاطر زخم شماری کر لیتے ہیں

    اس کے خواب اٹھائے نہیں اٹھتے ہلکی پھلکی آنکھوں سے

    ایسے میں ہم راتیں جاگ کے پلکیں بھاری کر لیتے ہیں

    بہت زیادہ صحت مندی ایک طرح کی بے ادبی ہے

    اس سے ملنے جاتے ہیں تو کچھ بیماری کر لیتے ہیں

    جب بھی لہو میں رنگ خزاں کی سختی بڑھنے لگ جاتی ہے

    چند لب و رخسار بلا کر جشن بہاری کر لیتے ہیں

    سبزۂ جاں کے ہرا بھرا رہنے کی ایک یہی صورت ہے

    سوکھا پڑتے ہی آنکھوں کی نہریں جاری کر لیتے ہیں

    اتنا مال کہاں کہ دکاں بازار محبت میں لے پائیں

    چھوٹا موٹا کاروبار تہہ بازاری کر لیتے ہیں

    آتش شوق سوا کرنے کو منہ پھیرے رہتے ہیں اس سے

    ہم سے سادہ لوح بھی اکثر یہ ہشیاری کر لیتے ہیں

    نخل امید ہرا ہو جاتا ہے اکثر باران کرم سے

    سو ہم اکثر اس کے در پر خود کو بھکاری کر لیتے ہیں

    وہ صرف ایک کے پاس ہی رہ کے چلا جائے تو خیر نہیں ہے

    روح و بدن ایسے موقعوں پر مارا ماری کر لیتے ہیں

    پاؤں ہوا جیسے ہیں ہمارے جن کا نقش نہیں رہ پاتا

    شادی شدہ ہر راہ گزر کچھ دن میں کنواری کر لیتے ہیں

    افسر دنیا سخت سہی فرحتؔ احساس ہیں آخر ہم بھی

    دفتر میں بھی اپنی سی کچھ کارگزاری کر لیتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 129)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے