ایک ہم صورت فرشتہ رات بھر کہتا رہا
ایک ہم صورت فرشتہ رات بھر کہتا رہا
داستاں سنتا نہ تھا میں وہ مگر کہتا رہا
آج آئے درد کی شاخوں پہ رسوائی کے پھول
میں درختوں کو ابھی تک بے ثمر کہتا رہا
یاد اس کی آسمانوں پر پہنچ کر آئی ہے
ایک پاگل جو کہاں ہے میرا گھر کہتا رہا
اب تو وہ بھی دشمنوں کی دسترس میں جا چکا
کیا اسی دن کے لیے صحرا کو گھر کہتا رہا
جو بزرگوں نے سنائے اور تھک کر سو گئے
میں وہی قصے بہ الفاظ دگر کہتا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.