Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک ہمیں ہیں دیکھ لے ہم کو کیا ترے پیچھے حال ہے جی کا

ریاض حسن خاں خیال

ایک ہمیں ہیں دیکھ لے ہم کو کیا ترے پیچھے حال ہے جی کا

ریاض حسن خاں خیال

MORE BYریاض حسن خاں خیال

    ایک ہمیں ہیں دیکھ لے ہم کو کیا ترے پیچھے حال ہے جی کا

    ہے یہ غلط مشہور جہاں میں کوئی نہیں دنیا میں کسی کا

    سرخ ہے چہرہ لال ہیں آنکھیں تیکھی ہے چتون بگڑے ہیں تیور

    وجہ تو کچھ کہئے خفگی کی کیا ہے سبب اس بے مزگی کا

    سر میں کسی کی دھن جو سمائی رات دن اپنا مشغلہ ٹھہرا

    ڈھونڈتے رہنا پوچھتے پھرنا کھوج لگانا اس کی گلی کا

    طعنہ کسی پر طنز کسی پر جملے ہیں اس پر پھبتی ہے اس پر

    اور مزے کی بات تو یہ ہے تم کو دعویٰ بے دینی کا

    فصل چمن میں روپ نیا ہے باغ ہے یا اندر کی سبھا ہے

    سبزے پہ عالم سبز پری کا لالے میں جلوہ لال پری کا

    گوشۂ خلوت دل کی فراغت جوش جوانی رات سہانی

    یار بغل میں ہاتھ میں بوتل آج مزہ ہے بادہ کشی کا

    کان نمک ہیں وہ لب لعلیں بوسۂ لب ہیں شیریں شیریں

    اتنی ملاحت پھر یہ حلاوت صاف مزہ ہے مصری ڈلی کا

    کہتے ہیں وہ کہنے کی ہے چاہت کون ہے عاشق کس کو محبت

    دوستی اب ہوتی ہے غرض کی ہے یہ زمانہ بو الہوسی کا

    دیکھو خیالؔ آئینہ لگا کر کیسی اداسی چھائی ہے منہ پر

    کہتے نہ تھے ہم عشق و محبت جان کا گھن ہے روگ ہے جی کا

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے