Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک ہنگام مسلسل ہے جو برپا مجھ میں

شہزاد بیگ

ایک ہنگام مسلسل ہے جو برپا مجھ میں

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    ایک ہنگام مسلسل ہے جو برپا مجھ میں

    کرتا رہتا ہے اداسی کا اضافہ مجھ میں

    شام ہوتے ہی میں ہو جاتا ہوں آئینہ سا

    دیکھ سکتے ہو سر شام سراپا مجھ میں

    دھول بادل کی طرح اڑتی چلی جاتی ہے

    ایک لشکر ہے کسی اور روانہ مجھ میں

    جذب ہے ایک وہ عالم کہ جو سرشاری میں

    ایک ارژنگ فسوں گر ہے بناتا مجھ میں

    توڑ دیتی ہے مری یاس تہیہ میرا

    باندھ دیتا ہے کوئی پھر سے ارادہ مجھ میں

    ایک پاتال تھی اور اس کے سوا کچھ بھی نہ تھا

    میں یہ سمجھا تھا کہ ہے اوج ثریا مجھ میں

    بعد مدت جسے پائے بنا لوٹ آیا تھا

    اس محبت کا ملا مجھ کو خزینہ مجھ میں

    دکھ تو یہ ہے یہی ساکت کیے دیتا ہے مجھے

    یہ جو آتا ہے نظر خون سا چلتا مجھ میں

    حبس بڑھتا ہی چلا جاتا ہے باطن میں مرے

    کاش ہوتا کوئی اک آدھ دریچہ مجھ میں

    اب زمانے میں ہوں میں گویا عدم کی صورت

    ہاں کسی دور میں ہوتا تھا زمانہ مجھ میں

    اب یہاں کوئی نہیں رہ گیا سامع تیرا

    چھیڑ مت اب کوئی شہزادؔ تو قصہ مجھ میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے