ایک ہنگامہ بپا ہے عرصۂ افلاک پر
ایک ہنگامہ بپا ہے عرصۂ افلاک پر
خامشی پھیلا رکھی ہے آج میں نے خاک پر
اب مرا سارا ہنر مٹی میں مل جانے ہے
ہاتھ اس نے رکھ دئے ہیں دیدۂ نمناک پر
روز بڑھتی ہی چلی جاتی ہے بینائی مری
روز رکھ دیتا ہوں آنکھوں کو تیری پوشاک پر
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 69)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 71)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.