ایک حسرت جو دل میں دبی رہ گئی
عمر بھر آنکھ میں پھر نمی رہ گئی
جو بھی مانگا خدا سے مجھے مل گیا
جانے کیوں آپ کی ہی کمی رہ گئی
جب سے راہیں ہماری ہوئی ہیں جدا
ہر طرف چیختی خامشی رہ گئی
آپ جب سے گئے ہیں مجھے چھوڑ کر
دل میں اک دائمی بیکلی رہ گئی
پی لئے سارے دریا مگر دوستو
کیوں لبوں پر مرے تشنگی رہ گئی
تھا جو قسمت میں اس کی اسے مل گیا
میری تقدیر میں شاعری رہ گئی
تم اگر مل بھی جاؤ تو کیا فائدہ
زندگی اب کہاں زندگی رہ گئی
موت نے روح کو جب پکارا اثرؔ
ہاتھ ملتی ہوئی زندگی رہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.