ایک ہی بار میں خوابوں سے کنارہ کر کے
ایک ہی بار میں خوابوں سے کنارہ کر کے
بجھ گئی دید شب وصل نظارہ کر کے
جز ترے اور طریقے بھی نکل سکتے تھے
ہم نے دیکھا ہی نہیں خود کو دوبارہ کر کے
ہم تو بس بولنے والے تھے سبھی کچھ سچ سچ
تم نے اچھا ہی کیا چپ کا اشارہ کر کے
ہم تو صدیوں سے اسی طور بسر کرتے ہیں
تم بھی کچھ روز یہاں دیکھو گزارا کر کے
خود کو سونپا تھا تمہیں ہم کو تمہارا کرنے
تم نے لوٹایا ہمیں ہم کو ہمارا کر کے
کرتے رہتے ہیں جو ہر وقت تمہارا چرچا
خود کو چھوڑیں گے کسی روز تمہارا کر کے
اب یہ دریا یہ تلاطم یہ سفینہ کیا ہے
ہم تو سب بھول گئے تم کو سہارا کر کے
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 38)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.