Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک ہی جیسے لگے سننے میں افسانے کئی

سید فخر الدین بلے

ایک ہی جیسے لگے سننے میں افسانے کئی

سید فخر الدین بلے

MORE BYسید فخر الدین بلے

    ایک ہی جیسے لگے سننے میں افسانے کئی

    ہو بھی سکتا ہے کہ اس دنیا میں ہوں ہم سے کئی

    چار آنکھیں چاہئیں اس کی حفاظت کے لئے

    آنے جانے کے لئے جس گھر میں ہوں رستے کئی

    خود ارادی اور آزادی کی برکت دیکھیے

    گھر کے آنگن میں نظر آتے ہیں اب چولھے کئی

    دل نہ ہوں جب صاف تو مل بیٹھنے کا فائدہ

    ہو چکے ہیں یوں تو ماضی میں بھی سمجھوتے کئی

    آدمی کے پر لگے ہیں جب سے سمٹی ہے زمیں

    دیس جیسے بھیس کو درکار ہیں چولے کئی

    ٹھن گئی ہے اس لئے تقدیر اور تدبیر میں

    ہاتھ تو ہر اک کے دو ہیں اور گلدستے کئی

    بات قسمت کی نہیں دل تھا ہوس ناآشنا

    ورنہ ہم کو بھی ملے تھے کام کے بندے کئی

    قربتوں سے فاصلوں کو حس کی بیداری ملی

    جسم و جاں کے درمیاں آئے نظر پردے کئی

    بھیڑ میں ایسے گھرے کہ بڑھ گئیں تنہائیاں

    ساتھ ہی لیکن ہوئے آباد ویرانے کئی

    لب پہ ہلکی سی ہنسی اور قلب ڈانوا ڈول ہے

    راہ میں کعبہ کے پڑتے ہیں صنم خانے کئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے