ایک ہی ماں کی سب اولادیں مانو جھگڑا کرتی ہیں
ایک ہی ماں کی سب اولادیں مانو جھگڑا کرتی ہیں
شہر دل کی گلیوں میں جب یادیں کھیلا کرتی ہیں
درد یکایک تھم جاتا ہے مدہوشی چھا جاتی ہے
سانسیں نکل جب میرے بدن سے تجھ کو چوما کرتی ہیں
سورج چاند کنارے ساگر بے چینی کے مارے ہیں
کس کی بے چینی میں لہریں کروٹ بدلا کرتی ہیں
دیکھنے والے چھوڑ گئے سب اپنی نظریں منظر پہ
یعنی ہم سب کی آنکھیں بس منظر میلا کرتی ہیں
ریت رواج الگ الفت کے کون خدا یہ کون کہے
دونوں پجارن اپنے اپنے داس کی پوجا کرتی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.