ایک ہی منظر تو بہتر تھا ہمیں
یوں پس منظر کا کب ڈر تھا ہمیں
فائلوں سے کہہ دیا تھا حال دل
یار بہتر گھر سے دفتر تھا ہمیں
جام میں ہوتا خلوص دل اگر
ایک قطرہ بھی سمندر تھا ہمیں
دل جو پتھر تھا وہ پتھر ہی رہا
کیوں کوئی درپیش آزر تھا ہمیں
اب ہمیں اپنی خبر رہتی نہیں
مسئلہ معلوم گھر گھر تھا ہمیں
یہ رقیب جاں کبھی تھا نامہ بر
اس سے بہتر تو کبوتر تھا ہمیں
کس قدر روتے تھے عارفؔ پھوٹ کر
ایک کاندھا جب میسر تھا ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.