Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک ہی پل میں بدلتا ہے نظارہ سارا

نوین جوشی

ایک ہی پل میں بدلتا ہے نظارہ سارا

نوین جوشی

MORE BYنوین جوشی

    ایک ہی پل میں بدلتا ہے نظارہ سارا

    اور اس پل کے لیے باقی تماشا سارا

    زندگی نے نہ کسی امتحاں کو دہرایا

    تجربہ کام ہی آیا نہیں اپنا سارا

    دھوپ میں جلنا ہے اس کو جو شجر بن کے جیے

    اس کے سائے میں رہے خوش یہ زمانہ سارا

    اس کی رحمت کا خزانہ وہ لٹائے ایسے

    جس نے مانگا نہیں جو اس نے وہ پایا سارا

    بخش مجھ کو نہ ادھوری کوئی نعمت مولیٰ

    یا تو دریا ہی دے پورا یا تو صحرا سارا

    میں نے بازار میں پورا ہی رکھا تھا خود کو

    کوئی ایسا نہ ملا جس نے خریدا سارا

    عکس ثابوت تو ہے ٹوٹے ہوئے شیشے میں مگر

    ایک ٹکڑا بھی گنوایا تو گنوایا سارا

    ہوتا ہے بھیڑ کی فطرت سے مداری واقف

    جب تلک ختم نہ ہو کھیل ہے مجمع سارا

    اتنی وسعت نہیں دامن میں نواؔ کے یاروں

    پیار کیسے وہ سمیٹے کہو اتنا سارا

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے