ایک ہی شمہ سے ہر شمہ جلائی جائے
ایک ہی شمہ سے ہر شمہ جلائی جائے
یہ کہانی سبھی لوگوں کو سنائی جائے
جس کو اندازا نہیں راہ کی دشواری کا
ایسے نادان کو کیا راہ دکھائی جائے
نفرت و بغض ہو یا خون خرابہ یا رب
اب مرے ملک سے ہر ایک برائی جائے
سرحدی گاندھی تھا باپو کے وفاداروں میں
آج کے بچوں کو یے بات بتائی جائے
مسکراتے ہوئے حق بات سر بزم کہو
یے بھی ممکن ہے کہ آواز دبائی جائے
ہم میں زندہ ہے وفا آج بھی شائستہ جمالؔ
یے کہانی نئے لہجہ میں سنائی جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.