Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک اک ذرے کو جوہر آشنا میں نے کیا

غلام مصطفی فراز

ایک اک ذرے کو جوہر آشنا میں نے کیا

غلام مصطفی فراز

MORE BYغلام مصطفی فراز

    ایک اک ذرے کو جوہر آشنا میں نے کیا

    شعلگی کے بند دروازوں کو وا میں نے کیا

    تھی سرائے شام میں صف تیرگی کی جا بجا

    ڈال کر شب خون کار بے بہا میں نے کیا

    میں نے عالم کو کیا راز آشنائے کائنات

    دیدہ و نادیدہ سب کچھ زیر پا میں نے کیا

    چاند تاروں سے بھی آگے پھینک دی میں نے کمند

    خاک کو مسند نشین منتہا میں نے کیا

    منکشف پہلے کئے کچھ لمس-لذت کے رموز

    پھر شراب وصل کو دو آتشہ میں نے کیا

    دیکھ کر اوج تجلی آنکھیں خیرہ ہو گئیں

    جس گھڑی دنیا پہ خود کو آئنہ میں نے کیا

    میں نے قدرت سے لیا حسن دو عالم کا سبق

    شعلۂ تخریب کو بے ماجرا میں نے کیا

    وضع کر کے آستان یار پر مرنے کے ڈھنگ

    قصۂ دار و رسن کو بے مزہ میں نے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے