Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک اشارے میں بدل جاتا ہے میخانے کا نام

وقار بجنوری

ایک اشارے میں بدل جاتا ہے میخانے کا نام

وقار بجنوری

MORE BYوقار بجنوری

    ایک اشارے میں بدل جاتا ہے میخانے کا نام

    چشم ساقی تیری گردش سے ہے پیمانے کا نام

    پہلے تھا موج بہاراں دل کے لہرانے کا نام

    مسکن برق تپاں ہے اب تو کاشانے کا نام

    آس جس کی ابتدا تھی یاس جس کی انتہا

    اے دل ناکام کیا ہو ایسے افسانے کا نام

    رنگ لا کر ہی رہا آخر محبت کا اثر

    آج تو ان کی زباں پر بھی ہے دیوانے کا نام

    آسماں پر برق گلشن میں صبا دریا میں موج

    جس جگہ دیکھو نیا ہے زلف لہرانے کا نام

    موت ہو یا وہ ہوں دونوں ہیں علاج درد دل

    وائے قسمت ایک بھی لیتا نہیں آنے کا نام

    زلف مشکیں لالہ رخ گل پیرہن مست بہار

    موسم گل ہے تمہارے بام پر آنے کا نام

    عشق کی تصویر کا یہ دوسرا رخ ہے وقارؔ

    شمع جلتی ہے مگر ہوتا ہے پروانے کا نام

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے