ایک جیسے ہیں دنیا میں کب آدمی
ایک جیسے ہیں دنیا میں کب آدمی
میں عجیب آدمی وہ عجب آدمی
بھیڑیے شہر میں آ کے کہنے لگے
ہو بہو اپنے جیسے ہیں سب آدمی
اس نے پتھر کو سجدہ کیا تھا کبھی
آ کے روتا ہے اب پوری شب آدمی
بھوک سے مرنے والوں کا تھا یہ سوال
بھوک سے جاں چھڑائے گا کب آدمی
چیخ سن کے بھی اب کوئی رکتا نہیں
خود میں ڈوبے گزرتے ہیں سب آدمی
اس سے کہنا کہ توقیرؔ جیسا تجھے
مل نہ پائے گا بستی میں اب آدمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.