ایک جز لفظ و معانی میں نہیں رہنے دیا
ایک جز لفظ و معانی میں نہیں رہنے دیا
کوئی کردار کہانی میں نہیں رہنے دیا
یا تو تکمیل ہوئی یا تو رسن در حلقوم
خواب کو نقل مکانی میں نہیں رہنے دیا
کل کلاں اڑنے کو ہے آج ہی اڑ جائے یہ سر
کوئی کم شعلہ بیانی میں نہیں رہنے دیا
جان جاتی تھی سو جانے دی ذرا بھی نقصان
کوئی دم فیض رسانی میں نہیں رہنے دیا
یا تو خاموش ہوئے یا تو برہنہ شمشیر
خود کو ٹک ریشہ دوانی میں نہیں رہنے دیا
آنکھ دکھلائی شہنشہ کو کٹا دی گردن
عقل کو ہم نے جوانی میں نہیں رہنے دیا
آتش دل سے کیا زاغ خرد خاکستر
بت کو اس قید مکانی میں نہیں رہنے دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.