Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک کنکر گرا فکر کی جھیل میں اور فن کے ابھرنے لگے دائرے

سلام نجمی

ایک کنکر گرا فکر کی جھیل میں اور فن کے ابھرنے لگے دائرے

سلام نجمی

MORE BYسلام نجمی

    ایک کنکر گرا فکر کی جھیل میں اور فن کے ابھرنے لگے دائرے

    وجد میں آ گئے آگہی کے کنول پھر مچلنے تھرکنے لگے دائرے

    دل کی گہرائیوں سے تلاطم اٹھا لمحہ لمحہ یہ پیہم امڑتا چلا

    پھر نہ وجدان پر اپنے قابو رہا زمزموں کے ابلنے لگے دائرے

    زمزمے تھے کہ تھا یہ سحر سامری نغمگی تھی کہ تھی کرشن کی بانسری

    لے پہ جس کے کوئی رادھا کھنچتی چلی فاصلوں کے سمٹنے لگے دائرے

    ان کی وارفتگی قابل دید تھی گویا صدیوں کی تھی پیار کی تشنگی

    اور بڑھنے لگی اور بڑھتی گئی جوں ہی بانہوں کے کسنے لگے دائرے

    صبح گاہی سے پر نور تھیں وادیاں گونج اٹھیں امنگوں کی شہنائیاں

    جنم لینے لگی اک نئی داستاں اور نجمیؔ سلجھنے لگے دائرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے