Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک لمحہ ابھی تک جو گزرا نہ تھا

کرشن مراری

ایک لمحہ ابھی تک جو گزرا نہ تھا

کرشن مراری

MORE BYکرشن مراری

    ایک لمحہ ابھی تک جو گزرا نہ تھا

    حادثہ کوئی اندھی ڈگر کا نہ تھا

    سر میں شاید جھنا جھن جھنن ان کی تھی

    جن گناہوں کا اب تک ارادہ نہ تھا

    کھو گئی تھی کہیں مٹھیوں کی ہوا

    ہم نے انجام شاید یہ سوچا نہ تھا

    نارسائی بھی کب تھی یہاں درمیاں

    موسموں کو ابھی اس نے پرکھا نہ تھا

    تھی اسی اک ارادے کی آہٹ ابھی

    ابر بن کر ابھی تک جو برسا نہ تھا

    کامراں ساعتوں کی لیے تھا پھبن

    شوخ نشہ تکانوں کا اترا نہ تھا

    وہ ثوابوں کو شاید نہیں چن سکا

    ایک لمحہ بدن بھر جو مچلا نہ تھا

    آج پلکوں پہ سیال یادیں نہ تھیں

    رنگ خوابوں کا بھی کچھ سنہرا نہ تھا

    رائیگاں سے سبھی آج امکان تھے

    اب دعا کے لئے ہاتھ اٹھتا نہ تھا

    ذہن کی وہ فراموشیاں الاماں

    آج جن کا زبانوں پہ چرچا نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے