ایک مچھلی جو مرتبان میں ہے
ایک مچھلی جو مرتبان میں ہے
کوئی دریا بھی اس کے دھیان میں ہے
تیغ جوہر دکھا کے میان میں ہے
جیت کے جشن کی تھکان میں ہے
بادلوں نے لکھی ہے نظم کوئی
یہ جو تصویر آسمان میں ہے
ٹوٹتے دیکھے ہیں ستارے بھی
آدمی جانے کس گمان میں ہے
دشمنی بھی تری عزیز ہے دوست
کوئی رشتہ تو درمیان میں ہے
یار چھوڑو اتیت کی باتیں
جو بھی کچھ ہے وہ ورتمان میں ہے
نازؔ اب بھی روایتوں کی مہک
نورؔ صاحب کے خاندان میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.