Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک منظر اضطرابی ایک منظر سے زیادہ

خورشید اکبر

ایک منظر اضطرابی ایک منظر سے زیادہ

خورشید اکبر

MORE BYخورشید اکبر

    ایک منظر اضطرابی ایک منظر سے زیادہ

    دل ہے ساحل دل سفینہ دل سمندر سے زیادہ

    دو جہاں کی نعمتوں کو دو بدن سے ضرب دے کر

    ایک لمحہ مانگتا ہوں بندہ پرور سے زیادہ

    اے بت توبہ شکن میں تجھ سے مل کر سوچتا ہوں

    پھول میں ہوتی نزاکت کاش پتھر سے زیادہ

    حسرت شہر نصیباں کیا تجھے معلوم بھی ہے

    دشت ہے آباد یعنی عشق کے گھر سے زیادہ

    چشم و لب سے پہلے اک تشنہ تعلق چاہتا ہوں

    اور پھر آسودگی تسنیم و کوثر سے زیادہ

    ایک لرزیدہ فضا ہے آسماں کی وسعتوں میں

    اک پرندہ اڑ رہا ہے اپنے شہ پر سے زیادہ

    بستیوں کے لوگ سارے برف ہوتے جا رہے ہیں

    بے رخی اچھی نہیں خورشید اکبرؔ سے زیادہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے