ایک معیار پہ رہتا ہے یہاں ہیر کا دکھ
ایک معیار پہ رہتا ہے یہاں ہیر کا دکھ
کون دیکھے گا ترے دل میں دھنسے تیر کا دکھ
یہی کارن ہے مرے پیر دکھی رہنے لگے
میرے پیروں سے تھا کل آشنا زنجیر کا دکھ
تو یہ کہتا ہے کہ میں دیر سے آتا ہوں صدا
چھوڑ دوں کیا میں بھی سننا بتا تاخیر کا دکھ
مجھ کو لگتا ہے کہ تبدیل نہ کچھ ہوگا یہاں
گر بتا بھی دے یہ تقدیر جو تقدیر کا دکھ
یہ نمی دیکھ لو دیوار میں گھر کرتی ہوئی
بہہ کے دیوار پہ آنے لگا تصویر کا دکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.