Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک معمہ ہے وہ ویسے کتنا بھولا بھالا ہے

رخسانہ جبیں

ایک معمہ ہے وہ ویسے کتنا بھولا بھالا ہے

رخسانہ جبیں

MORE BYرخسانہ جبیں

    ایک معمہ ہے وہ ویسے کتنا بھولا بھالا ہے

    ایک اک رنگ انوکھا اس کا ہر انداز نرالا ہے

    شکوہ ہے میں چپ ہوں لیکن اتنا ہے معلوم مجھے

    میرے پھول سے لفظوں سے وہ کانٹے چننے والا ہے

    استفہام کے جنگل میں کب کون کہاں کیوں کیسا کیا

    سوچ میں خود کو گم پایا ہے جب سے ہوش سنبھالا ہے

    دنیا میں دیکھا ہے ہر سو جھوٹ کپٹ چھل مکر و فریب

    اور یہ سننے میں آیا ہے جھوٹے کا منہ کالا ہے

    کوئی سمجھا دے ساحل پر ماتم کرنے والوں کو

    اپنی مرضی سے کشتی کو اس گرداب میں ڈالا ہے

    اپنے اپنے طور پہ اہل فکر نے اس کو سوچا ہے

    میں بس اتنا کہتی ہوں یہ موت کا ایک نوالا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے